مری شبیہ ہے مسرور و شادماں اب بھی

مری شبیہ ہے مسرور و شادماں اب بھی
مرا مذاق اڑاتی ہے بے گماں اب بھی
وہی ہے دل کشی اب بھی وہی ہے رعنائی
شگفتہ لب ہیں تبسم میں گل فشاں اب بھی