مری نگاہ سے وہ دیکھتے رہے ہیں مجھے

مری نگاہ سے وہ دیکھتے رہے ہیں مجھے
رہا ہوں میں بھی کبھی اس نگاہ کا معیار
یہاں نہ تلخ نوائی سے کام لو جالبؔ
رہین درد نہیں ہیں بستیاں یہ دیار