مرا ہونا نہ ہونا
مرا ہونا نہ ہونا منحصر ہے
ایک نقطے پر
وہ اک نقطہ
جو دو حرفوں کو آپس میں ملا کر
لفظ کی تشکیل کرتا ہے
وہ اک نقطہ سمٹ جائے تو
ہونے کا ہر اک امکاں
نہ ہونے تک کا سارا فاصلہ
پل بھر میں طے کر لے
وہی نقطہ بکھر جائے
تو ہر اک شے
نہ ہونے کے قفس کی تیلیوں کو توڑ کر رکھ دے
وہ ایک نقطہ مری آنکھوں میں اکثر
روشنی کے ساتھ رنگوں کو اگاتا ہے
مرے ادراک میں شبنم کی صورت
یا ستارے کی طرح لوح یقیں پر جگمگاتا ہے
وہی نقطہ مجھے تشکیک کے جنگل میں
جگنو بن کے منزل کی طرف رستہ دکھاتا ہے
مجھے اکثر بتاتا ہے
مرا ہونا نہ ہونے کا عمل سے
مرے ہونے کی بھی تکمیل ہوتی ہے
وہ اک نقطہ کہاں ہے
کون ہے
کس کے لبوں میں چھپ کے ہر اثبات کو
انکار میں تبدیل کرتا ہے
جو دو حرفوں کو آپس میں ملا کر لفظ کی تشکیل کرتا ہے
یہ نکتہ بھی اسی نقطے میں مضمر ہے
وہ ایک نقطہ کہ اب تک جس کے ہونے کا امیں ہوں میں
وہ افشا ہو تو میں سمجھوں
کہ ہوں بھی یا نہیں ہوں میں