میرے ماضی سے چلی آتی ہے ہر روز وہ رات

میرے ماضی سے چلی آتی ہے ہر روز وہ رات
پاس آ جاتے ہیں تیرے لب و زلف و رخسار
تم سے روکا نہ گیا اپنی حسیں یادوں کو
ہم گراتے ہی رہے وقت کے بام و دیوار