مینہ برس کر تھم گیا ہے پھٹ گئے ابر سیاہ

مینہ برس کر تھم گیا ہے پھٹ گئے ابر سیاہ
ٹہنیاں ہل کر ہوا سے گر رہی ہیں بوندیاں
جس طرح یاد وطن میں ڈوبتے سورج کے وقت
قید خانے میں نئے قیدی کے اشکوں کا سماں