معیار

شاعر اب تک تو یہ کہتا تھا کہ میرا محبوب
کچھ اس انداز سے چپ چاپ مرے پاس آیا
جیسے پھولوں پہ اترتی ہے سبک پا شبنم


لیکن اس دور کو کیا جانیے کیا روگ لگا
اب تو محبوب کی آمد بھی نہیں حشر سے کم
ایک اک سانس میں ہیں کتنے چھناکے برپا


اب تو مس کرتی ہے جب ایسے عذار گل سے
ایسی آواز سے گونج اٹھتی ہے گلشن کی فضا
جیسے جلتے ہوئے جنگل پہ برس جائے گھٹا


فن کے معیار بدلتے تو ہیں لیکن اب کے
اس قدر شور ہے کیوں اے مرے خاموش خدا