مستی میں نظر چمک رہی ہے ساقی

مستی میں نظر چمک رہی ہے ساقی
ساری محفل مہک رہی ہے ساقی
کیا کیف رباعیوں میں بھر لایا ہوں
ہر لفظ سے مے چھلک رہی ہے ساقی