مرحلے آسان سارے ہو گئے

مرحلے آسان سارے ہو گئے
تم ہمارے ہم تمہارے ہو گئے


آپ سے ملنا خوشی کی بات ہے
آپ تو آنکھوں کے تارے ہو گئے


مٹ گئیں محرومیاں اور فاصلے
سب سے چھٹ کر وہ ہمارے ہو گئے


آپ کے آتے ہی تاریکی گئی
دل میں روشن چاند تارے ہو گئے


آئی جب گرداب میں کشتی مری
دور نظروں سے کنارے ہو گئے


اشک تھے آنکھوں میں تھے جب تک مری
آ کے پلکوں پر شرارے ہو گئے


وہ جو آئے تو مری قسمت کے سوزؔ
کس قدر اونچے ستارے ہو گئے