مجبوری

سوچنے سے فائدہ کچھ بھی نہیں
اس حقیقت سے ہوں میں بھی باخبر
جانتا ہوں سوچنا ہے اک عذاب
زندگی ہوتی ہے اس سے تلخ تر
میں مگر مجبور ہوں لاچار ہوں
اس سے ممکن ہی نہیں مجھ کو فراغ
لاکھ میں کوشش کروں لیکن کبھی
رہ نہیں سکتا ہے بے سوچے دماغ