میں زباں رکھتے ہوئے خاموش ہوں افضل الہ آبادی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں میں زباں رکھتے ہوئے خاموش ہوں مجھ کو کیسی بے زبانی دے گیا میں ابھی ننھا سا پودا تھا مگر مجھ کو فکر باغبانی دے گیا