میں راستے کا بوجھ ہوں میرا نہ کر خیال عبد الحمید عدم 07 ستمبر 2020 شیئر کریں میں راستے کا بوجھ ہوں میرا نہ کر خیال تو زندگی کی لہر ہے لہریں اٹھا کے چل لازم ہے میکدے کی شریعت کا احترام اے دور روزگار ذرا لڑکھڑا کے چل