میں نے اس دشت کی وسعت میں شبستاں پائے

میں نے اس دشت کی وسعت میں شبستاں پائے
اس کے ٹیلوں پہ مجھے قصر نظر آئے ہیں
ان ببولوں میں کسی ساز کے پردے لرزے
ان کھجوروں پہ مرے راز ابھر آئے ہیں