میں نماز پڑھ رہا تھا ، لاحول تو نہیں
ایک روز داغؔ نماز پڑھ رہے تھے کہ ایک صاحب ان سے ملنے آئے اور انہیں نماز میں مشغول دیکھ کر لوٹ گئے ۔اسی وقت داغؔ نے سلام پھیرا۔ملازم نے کہا ’’فلاں صاحب آئے تھے واپس چلے گئے ۔‘‘فرمانے لگے ۔’’دوڑ کر جا،ابھی راستے میں ہوں گے ۔‘‘ وہ بھاگا بھاگا گیا اور ان صاحب کو بلا لایا ۔داغؔ نے ان سے پوچھا کہ ’’آپ آکر چلے کیوں گئے ؟ ‘‘وہ کہنے لگے ۔’’آپ نماز پڑھ رہے تھے ، اس لیے میں چلا گیا ۔‘‘داغؔ نے فوراً کہا۔’’حضرت! میں نماز پڑھ رہا تھا ، لاحول تو نہیں پڑھ رہا تھا جو آپ بھاگے۔‘‘