میں نہ کہا کرتا تھا ساقی تشنہ لبوں کی آہ نہ لے

میں نہ کہا کرتا تھا ساقی تشنہ لبوں کی آہ نہ لے
پیاس بھی شعلہ بن سکتی ہے پیاسوں کو ترسانے سے
دیکھ وہ جل اٹھا مے خانہ دیکھ وہ سلگے جام و سبو
نکلی تھی پہلی چنگاری میرے ہی پیمانے سے