میخانے کے در پر جو لٹکا نظر آتا ہے

میخانے کے در پر جو لٹکا نظر آتا ہے
یہ شیخ حرم ہی کا کرتا نظر آتا ہے


پاؤڈر ہے کہ چہرے پر آٹا نظر آتا ہے
محبوب خود آرا تو بنیا نظر آتا ہے


لڑکا نظر آتی ہے لڑکی نظر آتا ہے
مغرب کا جو سیدھا ہے الٹا نظر آتا ہے


ململ کا عمامہ تو لندن میں نہیں ملتا
اے شیخ ترے سر پر ڈھاکہ نظر آتا ہے


غائب ہیں نمازی بھی غائب ہے وہ ملا بھی
مسجد میں مصلے پر لوٹا نظر آتا ہے


عاشق کے جنازے پر دنیا ہی چلی آئی
کالا نظر آتا ہے گورا نظر آتا ہے


واعظ نے کٹا ڈالی میخانے میں پھر بولے
کیا چور کی داڑھی میں تنکا نظر آتا ہے