مایوسی شوکت پردیسی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں میری مایوس جوانی تجھے راس آ نہ سکی سالہا سال امیدوں کے ثمر مل نہ سکے بارہا موج صبا پاس سے گزری لیکن تیرے ہونٹوں پہ تبسم کے کنول کھل نہ سکے