مایوسی

میری مایوس جوانی تجھے راس آ نہ سکی
سالہا سال امیدوں کے ثمر مل نہ سکے
بارہا موج صبا پاس سے گزری لیکن
تیرے ہونٹوں پہ تبسم کے کنول کھل نہ سکے