مانا مقام عشرت ہستی بلند ہے
مانا مقام عشرت ہستی بلند ہے
میں دل کو کیا کروں کہ اسے ناپسند ہے
تم کو حجاب مجھ کو تماشہ پسند ہے
میری نظر تمہاری نظر سے بلند ہے
اللہ رے دل کی عشق میں دیوانہ واریاں
اندیشۂ زیاں ہے نہ خوف گزند ہے
آنکھوں میں آ چکی ہے محبت کی واردات
طوفان بے پناہ پیالوں میں بند ہے
اب ان کا انتخاب کرے گا یہ فیصلہ
الفت بلند ہے کہ تمنا بلند ہے
ماہرؔ ازل میں دل نے کیا غم کا انتخاب
ان کی خطا نہیں ہے یہ دل کی پسند ہے