لطف نظارہ ہے اے دوست اسی کے دم سے

لطف نظارہ ہے اے دوست اسی کے دم سے
یہ نہ ہو پاس تو پھر رونق دنیا کیا ہے


تیری آنکھیں بھی کہاں مجھ کو دکھائی دیتیں
میری عینک کے سوا دنیا میں رکھا کیا ہے