لذت۔لمس کا انکار نہیں کر سکتا
لذت۔لمس کا انکار نہیں کر سکتا
دور بیٹھے تجھے سرشار نہیں کر سکتا
جیسے میں دوستوں سے ہنس کے گلے ملتا ہوں
کوئی معمولی اداکار نہیں کر سکتا
ایک دو بار تو روکوں گا مروت میں تجھے
سینکڑوں بار تو اصرار نہیں کر سکتا
باغ میں ایک بھی پھول ایک بھی پھل کے ہوتے
تو مجھے زیست سے بیزار نہیں کر سکتا
ایسا کردار کہانی میں ادا کرنا پڑا
جو کوئی صاحب کردار نہیں کر سکتا