لوح مزار جاں نثاراختر 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ڈھل چکا دن اور تیری قبر پر دیر سے بیٹھا ہوا ہوں سرنگوں روح پر طاری ہے اک مبہم سکوت اب وہ سوز غم نہ وہ ساز جنوں مستقل محسوس ہوتا ہے مجھے جیسے تیرے ساتھ میں بھی دفن ہوں