ادبی لطائف

خشک دودھ

سائنس کے استاد نے طلبہ کو دودھ کے عنوان پر مضمون لکھنے کو کہا۔ مضمون کے بارے میں استاد نے ہدایت دی کہ اسے کم ازکم چار صفحات پر مشتمل ہونا چاہئے۔ ایک شاگرد نے تھوڑی دیر بعد ہی ایک صفحہ لکھ کر استاد کو دکھایا تو استاد نے ناراضگی سے کہا۔ ’’نالائق میں چار صفحے لکھنے کو کہا ...

مزید پڑھیے

دیر_آید

جج (ملزم سے) ’’تم نے اس آدمی کے منہ پر گھونسا کیوں مارا؟‘‘ ملزم: ’’جناب اس نے آج سے دو سال پہلے مجھے گینڈا کہا تھا۔‘‘ جج: اگر دو سال پہلے کہا تھا تو اب مارنے کا کیا جواز تھا؟‘‘ ملزم: ’’جناب میں نے آج ہی گینڈا دیکھا ہے۔‘‘

مزید پڑھیے

پہیلی

ایک شہری آدمی اور ایک کسان ایک ساتھ سفر کر رہے تھے۔ شہری آدمی نے کسان سے کہا ’’آؤ ہم ایک دوسرے سے پہیلیاں بوجھواتے ہیں جو پہیلی نہ بوجھے اسے پانچ سو روپئے دینے پڑیں گے‘‘۔ کسان بولا: ’’نہیں جناب! آپ پڑھے لکھے ہیں، آپ پانچ سو روپے، دیجئے گا، میں دو سو روپئے دوں گا‘‘۔ شہری ...

مزید پڑھیے

میاؤں

ایک چور کسی کے گھر میں چوری کی نیت سے داخل ہوا اور مالک مکان کے تکیئے کے نیچے سے چابیاں تلاش کرنے لگا۔ مالک کی آنکھ کھل گئی۔ کمرے میں اندھیرا تھا۔ مالک نے پوچھا: ’’کون ہے؟‘‘ چور نے منہ سے بلی کی آواز نکالی ’’میاؤں‘‘۔ مالک نے پھر پوچھا: ’’کون ہے؟‘‘ چور پھر بولا: ...

مزید پڑھیے

نام کرے گا روشن

ایک سیاح کسی گاؤں میں گیا وہاں ایک دیہاتی سے پوچھا۔ یہاں کسی نے اپنا نام روشن کیا ہے۔ نہیں جناب یہاں تو ابھی تک بجلی نہیں آئی۔

مزید پڑھیے

آتی ہے اردو زباں آتے آتے

استاد (شاگرد سے) بت پرست کسے کہتے ہیں؟ شاگرد: بتوں کی پوجا کرنے والے کو۔ استاد: شاباش! اچھا یہ بتاؤ سرپرست کسے کہتے ہیں؟ شاگرد: سر کی پوجا کرنے والے کو۔

مزید پڑھیے

عقلمند چور

دو چور کسی مکان میں جا گھسے۔ ان میں سے ایک ذرا عقل مند تھا۔ اندھیرے میں اس کی کسی چیز سے ٹکر ہوگئی۔ مالک مکان جاگ اٹھا اور پوچھا کون۔‘‘ عقل مند چور نے بلی کی آواز بنا کر کہا’’میاؤں‘‘ مالک سمجھا سچ مچ بلی ہوگی۔ اتفاق سے دوسرے صاحب بھی کسی چیز سے ٹکرا گئے۔ مالک مکان پھر زور سے ...

مزید پڑھیے

آئس کریم

ایک صاحب اپنے ایک دوست سے پوچھنے لگے’’آپ کے بڑے لڑکے کا نام کیا ہے؟‘‘ انہوں نے جواب دیا’’نفیس کریم، چھوٹے لڑکے کا نام رئیس کریم۔‘‘ پہلے صاحب نے بیچ میں ٹوک کر کہا ’’تو پھر آپ کی بیٹی کا نام یقیناً آئس کریم ہوگا۔‘‘

مزید پڑھیے

واہ ! آپ کی تو بیوی ہے

شوکت تھانوی باغ و بہار طبیعت کے مالک تھے ۔ ایک بار بیوی کے ساتھ کراچی جارہے تھے ۔ جس ڈبہ میں ان کی سیٹ تھی وہ نچلی تھی ۔ اوپر کی سیٹ پرایک موٹے تازے آدمی براجمان تھے ۔ شوکت صاحب نے اٹھ کر انہیں غور سے دیکھا پھر چھت کی طرف دیکھ کر کہا۔ ’’سبحان اللہ قدرت۔‘‘ وہ آدمی بولا۔’’کیا مجھ ...

مزید پڑھیے

ملک الموت کی عنایت

ایک دفعہ شوکت تھانوی سخت بیمار پڑے ۔یہاں تک کہ ان کے سر کے سارے بال جھڑگئے ۔ دوست احباب ان کی عیادت کو پہنچے اور بات چیت کے دوران ان کے گنجے سر کو بھی دیکھتے رہے ۔ سب کو متعجب دیکھ کر شوکت تھانوی بولے: ’’ملک الموت آئے تھے ۔ صورت دیکھ کر ترس آگیا ۔ بس صرف سر پر ایک چپت رسیدکرکے چلے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 7 سے 29