ادبی لطائف

راجہ محمود آباد کی نصیحت اور مجاز کا جواب

ایک بار راجہ محمود آباد نے مجاز کو نصیحت کرتے ہوئے بڑ ے پیارسے سمجھایا۔ ’’دیکھو میاں!اگر تم شراب پینا چھوڑدو‘ تو میں تمہارے گزارے کے لیے چار سو روپے ماہوار وظیفہ مقرر کردوں گا۔‘‘ مجاز نے بڑے ادب سے جواب دیا۔ ’’مگر راجہ صاحب! یہ تو سوچیے کہ اگر میں شراب ہی پینا چھوڑ دوں تو پھر ...

مزید پڑھیے

حیدر آبادی کا ’ق‘

حیدرآباد دکن میں ’’ق‘‘ کی جگہ عام طور پر لوگ ’’خ‘‘ بولتے ہیں ۔ کسی حیدرآبادی نے مجاز کو ایک دعوت پر مدعو کرتے ہوئے کہا: ’’مجاز صاحب ! کل میری فلاں عزیز ہ کی تخریب (تقریب)ہے ۔غریب خانہ پر تشریف لائیے۔‘‘ مجاز نے خوفزدہ ہوکر جواب دیا۔ ’’نہیں صاحب ،مجھ سے یہ دردناک منظر نہیں ...

مزید پڑھیے

بس ایک ہی بری عادت ہے ۔ صاحب !

فلمی اخبار کے ایڈیٹر مجاز سے انٹرویو لینے کے لئے مجاز کے ہوٹل پہنچ گئے ...انہوں نے مجاز سے ان کی پیدائش ، عمر،تعلیم اور شاعری وغیرہ کے متعلق کئی سوالات کرنے کے بعد دبی زبان میں پوچھا: ’’میں نے سنا ہے قبلہ،آپ شراب بہت زیادہ پیتے ہیں ۔ آخر اس کی کیا وجہ ہے ؟‘‘ ’’کس نامعقول نے آپ ...

مزید پڑھیے

’’یہ نقش فریادی ہے کس کی شوخئ تحریر کا ۔‘‘

کسی مشاعرے میں مجاز اپنی غزل پڑھ رہے تھے ۔محفل پورے رنگ پر تھی اور سامعین خاموشی کے ساتھ کلام سن رہے تھے ۔ کہ اتنے میں کسی خاتون کی گود میں ان کا شیر خوار بچہ زور زور سے رونے لگا۔مجاز نے اپنی غزل کا شعرادھورا چھوڑتے ہوئے حیران ہوکر پوچھا۔’’بھئی! ’’یہ نقش فریادی ہے کس کی شوخئ ...

مزید پڑھیے

مجاز کا وضو

ایک ادب نواز مجسٹریٹ نے مجازکو بستی آنے کی دعوت دی۔ مجاز نے کہا کچھ کام کی بات بھی ہوگی۔‘‘ اس نے جواب دیا ۔ ’’تم آؤ تو نہلادوں گا۔‘‘ مجازمسکراکر بولے۔ ’’خیر وہاں تو نہلادوگے۔ یہاں کم از کم وضو تو کرو ا ہی دو۔‘‘

مزید پڑھیے

اماں صدر جاؤ گے ؟

رات کا وقت تھا ۔ مجاز کسی میخانے سے نکل کر یونیورسٹی روڈ پر ترنگ میں جھومتے ہوئے چلے جارہے تھے ۔ اسی اثناء میں ادھر سے ایک تانگہ گزرا۔ مجاز نے اسے آواز دی ۔ تانگہ رک گیا ۔ آپ اس کے قریب آئے اور لہرا کر بولے ۔ ’’اماں صدر جاؤ گے ؟‘‘ ’’ہاں جاؤں گا ۔‘‘ ’’اچھا تو جاؤ۔‘‘ کہہ کر ...

مزید پڑھیے

مے کا غرق دفتر ہونا

لکھنؤ کاایک اچھا ہوٹل جہاں مجازکبھی کبھی شراب نوشی کے لئے جایا کرتے تھے ، بند ہوگیا ۔کچھ دنوں بعد معلوم ہوا کہ اس کی عمارت میں کوئی سرکاری دفتر کھولا جارہا ہے ۔یہ سن کر مجاز سے نہ رہا گیا ۔ کہنے لگے : ’’سنتے ہیں پہلے زمانے میں دفتر بے معنی کو غرق مے ناب کردیا جاتا تھا اور اب بے ...

مزید پڑھیے

شعر سے پہلے شراب شعر کے بعد بھی شراب

شعر سے پہلے شراب شعر کے بعد بھی شراب ایک مشاعرے میں مجازجب اپنی نیم بیہوشی کے عالم میں بھی اپنی نظم بول ری او دھرتی بول راج سنگھاسن ڈانواں ڈول بڑی کامیابی کے ساتھ پڑھ چکے تو ہنس راج رہبر نے چھیڑتے ہوئے کہا۔ ’’مجاز بھائی! کیا یہ نظم تم نے شراب پی کر کہی تھی...؟‘‘ ’’بلکہ کہنے کے ...

مزید پڑھیے

مجاز ،شراب ، عورت اور قدر دان

مجاز سے کسی نے پوچھا: مجاز صاحب ، آپ کو عورتوں نے کھایا یا آپ کے قدر دانوں نے ، یا شراب نے ؟ ‘‘ شراب کا گلاس منہ سے لگاتے ہوئے مجاز بولے :’’ہم نے سب کو برابر کا حصہ دیا ہے ۔‘‘

مزید پڑھیے

ممبئی ڈرائی ہے

ایک بارحیدرآباد میں مجاز اور فراق دونوں ایک ساتھ ٹھہرے ہوئے تھے فراق نے مجاز سے مشورہ کے انداز میں کہا۔’’بمبئی چلے جاؤ، تمہارے گیت فلم والے بڑی قیمت دے کر خریدیں گے ۔‘‘ مجاز کہنے لگے ۔’’بمبئی میں روپے کس کام آئیں گے ؟‘‘ فراق نے حیرت زدہ ہوکر پوچھا۔’’کیا مطلب ۔؟‘‘ مجاز نے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 25 سے 29