لن ترانی کا بتانے کے لیے راز مجھے

لن ترانی کا بتانے کے لیے راز مجھے
کون دیتا ہے سر طور یہ آواز مجھے


عشق میں اور بھی دیوانہ بنا دیتی ہے
میری آواز میں مل کر تری آواز مجھے


روح آزاد تھی پابند قفس رہ نہ سکی
اڑ گیا لے کے مرا جذبۂ پرواز مجھے


میں تو جاتا ہی تھا تنگ آ کے عدم کی جانب
تم نے کیوں روک لیا دے کر اک آواز مجھے


طعنے سب دیتے ہیں مجھ کو مری مظلومی کی
کس قدر رحم و کرم پر تھا ترے ناز مجھے


کون اب کشمکش زیست سے دے مجھ کو نجات
کر چکا ہے مرا قاتل نظر انداز مجھے


دیکھتے ہی انہیں آہیں بھی ہیں فریادیں بھی
ابرؔ سب آ ہی گئے عشق کے انداز مجھے