لمحہ در لمحہ تری راہ تکا کرتی ہے
لمحہ در لمحہ تری راہ تکا کرتی ہے
ایک کھڑکی تری آمد کی دعا کرتی ہے
سلوٹیں چیختی رہتی ہیں مرے بستر کی
کروٹوں میں ہی مری رات کٹا کرتی ہے
وقت تھم جاتا ہے اب رات گزرتی ہی نہیں
جانے دیوار گھڑی رات میں کیا کرتی ہے
چاند کھڑکی میں جو آتا تھا نہیں آتا اب
تیرگی چاروں طرف رقص کیا کرتی ہے
میرے کمرے میں اداسی ہے قیامت کی مگر
ایک تصویر پرانی سی ہنسا کرتی ہے