لبرل کی فیض فیسٹیول سے واپسی
ی حنیف سمانا
"سنو! تم کل سے نظر نہیں آ رہے، کہاں تھے؟"
" ایکچولی میں ممی کے ساتھ الحمراء گیا ہوا تھا۔ وہاں فیسٹیول تھا۔ وہ ہے نا وہ اردو پوئٹ، کیا نام ہے اُس کا!!!
او گاڈ آئی فورگوٹ!
وہ جس کے نام میں ایک ہی ورڈ دو بار آتا ہے"
"فیض احمد فیض"
"ایگزیکٹلی
وہی فیض احمد فیض۔ ممی کہتی ہیں
He was a revolutionary poet
پتہ ہے بہت ہارڈ ہے اُس کی لینگویج ۔ او مائی گاڈ!
اوپر سے گزر جاتی ہے کچھ پلّے نہیں پڑتا
فرینکلی اسپیکنگ ، ممی کے بھی پلّے نہیں پڑتا مگر وہ اُس کو لائیک کرتی ہیں۔
کہتی ہیں سمجھ میں آتا تو اور مزہ دیتا۔ ممی ہر سال اس کے فیسٹیول کو آرگنائزکرنے میں سب سے آگے ہوتی ہیں ممی کو ایک ہی شعر اُس کا سمجھ میں آیا ہے۔ وہ کیا ہے کہ
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
یو نو دکھ؟
Distress, sorrow, sadness
تو وہ پوئٹ کہتا ہے ،اور بھی دکھ ہیں ان دی ورلڈ ، محبت means لو (love)کے سوا،
اینڈ راحتیں means
comfort, joy, pleasure
اور بھی ہیں ، وہ کیا ورڈ تھا !!!ہاں یاد آیا وصل۔
ممی سے اس کا مطلب پوچھا تو ان کو خود کو پتہ نہیں تھا۔
شی سیڈ وصل perhaps ڈیٹ کو کہتے ہیں ۔ God knows!!!
یہ جتنا بھی اردو پوئٹس ہیں نا یہ ڈیٹ مارنے کے لئے بے چین رہتے ہیں ، but ان کا beloved ان کو لفٹ نہیں کراتا۔ ہاہاہاہا پُوور گائیز!!
پتہ ہے وہ فیسٹیول میں جو بھی گائی اسٹیج پر آتا ۔ مائک پر ایسی موٹی موٹی باتیں کرتا، نہ میری سمجھ میں آتیں نہ ممی کی۔ میں تو اپنے موبائل پر گیم کھیلتا رہا اور ممی اپنی فرینڈز کو موبائل سے ٹویٹس کرتی رہیں۔ واٹ اے بورنگ فیسٹیول۔
کچھ سنگرز نے بھی بور کیا ۔ ممی ان کی بور سنگنگ پر بھی یوں شو کر رہی تھیں کہ جیسے انجوائے کر رہی ہیں اور جیسے سب سمجھ میں بھی آ رہا ہے ۔ آئی تھنک سمجھ میں تو اُن پوور سنگرز کو بھی کچھ نہیں آ رہا ہوگا کہ کیا گا رہے ہیں ہاہاہاہا ۔
ممی کہتی ہیں فیض جو ہے نا وہ بہت
revolutionary poet
تھا ۔ اگر سمجھ میں آ جاتا تو پاکستان میں
revolution
آجاتا۔
یہاں کی misery
یہی ہے کہ جو سمجھ میں آتا ہے وہ revolutionary
نہیں ہوتا اور جو
revolutionary
ہوتا ہے وہ سمجھ میں نہیں آتا۔
پوور کنٹری۔۔۔"