لخت جگر
رات اک ٹیچر کے گھر لخت جگر پیدا ہوا
واں بجائے شاد کامی شور و شر پیدا ہوا
ساتھ بر خوردار کے روتا تھا اس کا باپ بھی
رو کے کہتا تھا کہاں او بے خبر پیدا ہوا
میں مخالف ماں مخالف اور حکومت بھی خلاف
دشمن منصوبہ بندی! تو مگر پیدا ہوا!
میں تو پیداوار ہوں سستے زمانے کی میاں
تو بتا اس دور میں کیا سوچ کر پیدا ہوا
دور جمہوری میں بنگلہ دیش جانا تھا تجھے
اکثریت چھوڑ کر ظالم ادھر پیدا ہوا
ماں تری نرگس جسے کہتے ہیں روئی بھی نہیں
تو چمن میں کس طرح اے دیدہ ور پیدا ہوا
تو مرے حق میں ہے خواجہ دل محمد کا سوال
حل نہ ہوگا عمر بھر گو مختصر پیدا ہوا
اس دفعہ بچہ سمجھ کر چھوڑے دیتا ہوں تجھے
مار ڈالوں گا اگر بار دگر پیدا ہوا