لہو فقیروں کا سوز یقیں سے تھا جب گرم صوفی تبسم 07 ستمبر 2020 شیئر کریں لہو فقیروں کا سوز یقیں سے تھا جب گرم وہ نوچتے تھے گریبان بادشاہوں کے رہی نہ سینے میں جس دم حرارت ایماں سمٹ کے رہ گئے گوشوں میں خانقاہوں کے