لڑی اس ٹھاٹ سے منکوحۂ کافر بیاں میری

لڑی اس ٹھاٹ سے منکوحۂ کافر بیاں میری
فرشتے لکھتے لکھتے چھوڑ بھاگے داستاں میری


محلے بھر کی دیواروں پہ سر ہی سر نظر آئے
مرے بچوں نے جس دم لوٹ لی طرز فغاں میری


عجب کچھ لطف رکھتا ہے جو کہتے ہیں میاں بیوی
کہ شادی ہو گئی لیکن کہاں تیری کہاں میری


مسلماں ہوں مگر یہ سوچ کر مرنے سے ڈرتا ہوں
نہ جانے کس کے گھر جائے بلائے ناگہاں میری


وہی ہے اختلاف باہمی کی انجمن اب تو
فقط شادی کے دن اس نے ملائی ہاں میں ہاں میری


بہت شائستۂ انداز گفتن ہے زباں اس کی
نہیں منت کش تاب شنیدن داستاں میری