کیوں لیا تھا مرا دل دل مجھے واپس کر دے
کیوں لیا تھا مرا دل دل مجھے واپس کر دے
چھوڑ یہ روز کی کل کل مجھے واپس کر دے
اچھی مس ہے کوئی مس کال نہ میسج کوئی
اپنی سم لے لے موبائل مجھے واپس کر دے
لینڈ لائن سے کیا کرتی تھی کیوں غیر کو فون
جو ادا میں نے کئے بل مجھے واپس کر دے
کلچے جیسے ترے رخساروں پہ جو سرمے سے
میں بناتا رہا وہ تل مجھے واپس کر دے
لگ گیا ٹل مرا پر ماں تری راضی نہ ہوئی
یا منا اس کو تو یا ٹل مجھے واپس کر دے
اک صنم مانگا تھا گیلانیؔ نے یا رب نہ دیا
وہ تہجد کے نوافل مجھے واپس کر دے