کیا کیا ہے عرض کرنا یہ عرض پھر کروں گا

کیا کیا ہے عرض کرنا یہ عرض پھر کروں گا
پھر عرض کیا کروں گا یہ عرض پھر کروں گا


جب تک رہے گا رسہ رسہ کشی رہے گی
کب تک رہے گا رسہ یہ عرض پھر کروں گا


ملا نے کیا کیا تھا ملا نے کیا کیا ہے
ملا کرے گا کیا کیا یہ عرض پھر کروں گا


رشوت جو روکنا ہے جائز اسے کرا لو
یہ جائزہ ہے کس کا یہ عرض پھر کروں گا


تعویذ تو دیا تھا لڑکے کا پیر جی نے
تعویذ نے دیا کیا یہ عرض پھر کروں گا


چھوڑا ہے جب سے پردہ مردا گئی ہے عورت
رد و بدل ہے کیا کیا یہ عرض پھر کروں گا


لڑکی کلاسکی تھی لڑکا کلاسیکل کا تھا
اب کس کلاس کا تھا یہ عرض پھر کروں گا


لڑکی نے بھی قبولا لڑکے نے بھی قبولا
دونوں نے کیا قبولا یہ عرض پھر کروں گا


عرق النسا کا نسخہ مہر النسا نے لکھا
نسخے میں کیا لکھا تھا یہ عرض پھر کروں گا


اہل نظر کو شک ہے سرمہ نہیں لگاتا
یہ ہاشمیؔ ہے کیسا یہ عرض پھر کروں گا