کیا حال اب اس سے اپنے دل کا کہئے نظیر اکبرآبادی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں کیا حال اب اس سے اپنے دل کا کہئے منظور نہیں یہ بھی کہ بے جا کہئے مشکل ہے مہینوں میں نہ جاوے جو کہا پھر ملیے جو ایک دم تو کیا کیا کہئے