کچھ اس لئے بھی اسے ٹوٹ کر نہیں چاہا عزیز فیصل 07 ستمبر 2020 شیئر کریں کچھ اس لئے بھی اسے ٹوٹ کر نہیں چاہا کہ اس کو ٹوٹی ہوئی چیز سے الرجی ہے غزل وہ تیسویں مجھ کو سنا کے کہنے لگی مزید عرض کروں جان من اگر جی ہے