کوئی ہر گام پہ سو دام بچھا جاتا ہے علی سردار جعفری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں کوئی ہر گام پہ سو دام بچھا جاتا ہے راستے میں کوئی دیوار اٹھا جاتا ہے موت کی وادئ ظلمت میں علم کھولے ہوئے کارواں زیست کا بڑھتا ہی چلا جاتا ہے