کوہ و صحرا بھی کر نہ جائے باش

کوہ و صحرا بھی کر نہ جائے باش
آج تک کوئی بھی رہا ہے یاں
ہے خبر شرط میرؔ سنتا ہے
تجھ سے آگے یہ کچھ ہوا ہے یاں