کوہ ندا سے آگے

اسی گنبد ہشت پہلو کے آگے
وہی ایک کیکر کا چھدرا سا پیڑ
جہاں آ کے پہلے پہل میں رکا تھا
وہیں آ کھڑا ہوں
مگر اس جھروکے کا
جس میں سے اک خوبصورت سا چہرہ
مجھے دیکھ کر پہلے رویا تھا
اور پھر ہنسا تھا
نشاں تک نہیں ہے