کتنی مقبول دیوانگی ہو گئی

کتنی مقبول دیوانگی ہو گئی
جس طرف منہ گھمایا ہنسی ہو گئی


سر پہ واعظ کے وہ استرا چل گیا
وہ اندھیرا چھٹا روشنی ہو گئی


مجھ پہ ہنستی ہے یہ اس پہ ہنستا ہوں
میں سڑی ہوں کہ دنیا سڑی ہو گئی


اب تو ان کی محبت کا عالم یہ ہے
منہ لگائی ہوئی ڈومنی ہو گئی


اف یہ جوش رقابت عدو جب ملا
مونچھ کھا کھا کے بل خود کھڑی ہو گئی


اللہ اللہ رہ عشق کی ٹھوکریں
چار دن میں طبیعت ہری ہو گئی


آہ سوزاں نے ماچسؔ اثر تو کیا
ان کی صورت تو کچھ سانولی ہو گئی