کسی کی پھر مرے دل پر حکومت ہوتی جاتی ہے

کسی کی پھر مرے دل پر حکومت ہوتی جاتی ہے
الٰہی کیسی مجبوری کی صورت ہوتی جاتی ہے
مزا دینے لگی اے سوزؔ اب بے تابئ دل بھی
طبیعت محرم راز محبت ہوتی جاتی ہے