کسی خیال میں مدہوش جا رہا تھا میں اختر انصاری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں کسی خیال میں مدہوش جا رہا تھا میں اندھیری رات تھی تاریکیوں کی بارش تھی نکل گئی کوئی دوشیزہ دل کو چھوتی ہوئی یہ میرے ساز جوانی کی پہلی لرزش تھی