کسی کا راغ مطالب کسی کا باغ مراد

کسی کا راغ مطالب کسی کا باغ مراد
عوام خلق کو منظور ہے چراغ مراد
نہیں ہے اپنی مراد آفریدیؔ اس کے سوا
اگرچہ ہے بھی تو ساقی و یار ایاغ مراد