کس طرح سے گریہ کو نہ ہو طغیانی

کس طرح سے گریہ کو نہ ہو طغیانی
ہے کشتیٔ دریائے کرم طوفانی
عباس کے شانے بھی گرے مشک کے ساتھ
اے تشنہ لبی اب تو ہو پانی پانی