کس قیامت کے لمحے تھے اخترؔ

کس قیامت کے لمحے تھے اخترؔ
ہائے کیا بے کسی کی گھڑیاں تھیں
تھے فلک پر ستارے بکھرے ہوئے
گود میں آنسوؤں کی لڑیاں تھیں