کس قدر نور سحر دیکھ کے شرماتے ہیں علی سردار جعفری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں کس قدر نور سحر دیکھ کے شرماتے ہیں شب ہوئی ختم ستاروں کو حجاب آتا ہے بام گردوں پہ ہے اب نیر اعظم کا جلوس کوئی معشوق بر افگندہ نقاب آتا ہے