کس نے کہا ہے یہ کہ خدا سے دعا نہ مانگ
کس نے کہا ہے یہ کہ خدا سے دعا نہ مانگ
لیکن بھلائی یار کی اپنا برا نہ مانگ
جو جیب کاٹنی ہو تو اپنا بلیڈ رکھ
نائی سے اس کے کام کا تو استرا نہ مانگ
جس نے دیا ہے زہر تجھے کھیل کھیل میں
ایسے ستم ظریف سے تو پھر دوا نہ مانگ
نیتا ہے دل کا چاہے تو دل سے نکال دے
لیکن ہمارے گھپلوں کی فرد سزا نہ مانگ
محشر کی بھیڑ بھاڑ میں بچوں کی ریل پیل
مجھ سے مرے گنہ کا حساب اے خدا نہ مانگ
سچی نماز وہ ہے جو احساں سے پاک ہو
مسجد کے مولوی سے کبھی بوریا نہ مانگ
دل میں خیال شادی نہ آئے دھیان رکھ
اے رازؔ جان بوجھ کے گھر کی بلا نہ مانگ