کس خوف کا داغ ماہ وا دید میں ہے شمس الرحمن فاروقی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں کس خوف کا داغ ماہ وا دید میں ہے کیا آنکھ ہے جو محاذ خورشید میں ہے کیسی ہے نسیم وہم اڑے ہیں چہرے کس سانپ کی آمد شب تجدید میں ہے