کس کا ہے جرم کس کی خطا سوچنا پڑا
کس کا ہے جرم کس کی خطا سوچنا پڑا
رہتے ہیں کیوں وہ ہم سے خفا سوچنا پڑا
گل کی ہنسی میں رقص نجوم و قمر میں بھی
شامل ہے کتنی تیری ادا سوچنا پڑا
جب بھی مری وفاؤں کی بات آ گئی کہیں
ان کو پھر ایک عذر جفا سوچنا پڑا
غنچے اداس گل ہیں فسردہ چمن چمن
کس کا کرم ہے باد صبا سوچنا پڑا
شاید تمہاری یاد مرے پاس آ گئی
یا ہے مرے ہی دل کی صدا سوچنا پڑا
جب بھی کوئی بھٹک کے سر راہ آ گیا
کتنی کٹھن ہے راہ وفا سوچنا پڑا
زنداں کی بات دار کے چرچے رسن کا ذکر
کتنی عجب ہے طبع رسا سوچنا پڑا