خواہش
میں جب بھی اکیلا ہوتا ہوں
دل میرا مجھ سے کہتا ہے
اے کاش تو چپکے سے آ کر
اپنے نازک ہاتھوں سے
میری ان آنکھوں کو بند کرے
میں جان کے بھی انجان بنوں
کچھ نام یوں ہی بے معنی سے
بیگانے سے
گنوا ڈالوں
تو آنکھ مری کھولے نہ کبھی
جب تک میں تیرا نام نہ لوں
میں نام نہ لوں