خواہش عیش نہیں درد نہانی کی قسم

خواہش عیش نہیں درد نہانی کی قسم
بوالہوس کھایا کریں عشرت فانی کی قسم


اک غم انگیز حقیقت ہے ہماری ہستی
قصہ خواں تیری غم انگیز کہانی کی قسم


دل کی گہرائیوں میں آگ دبی رکھتا ہوں
چشم گریاں سے برستے ہوئے پانی کی قسم


جب سے آئی ہے خدا رکھے جوانی اخترؔ
ہم ہر اک بات پر کھاتے ہیں جوانی کی قسم