خوب ہے خاک سے بزرگوں کی

خوب ہے خاک سے بزرگوں کی
چاہتا تو مرے تئیں امداد
پر مروت کہاں کی ہے اے میرؔ
تو ہی مجھ دل جلے کو کر ارشاد