کھلتی ہیں وہ مست آنکھیں ہنگام سحر ایسے نذیر بنارسی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں کھلتی ہیں وہ مست آنکھیں ہنگام سحر ایسے تالاب میں راتوں کو کھلتے ہوں کنول جیسے اس طرح سے ہنستی ہیں معصوم تمنائیں جس طرح سے بچوں کے ہاتھوں میں نئے پیسے