خودی کی خلوتوں میں گم رہا میں

خودی کی خلوتوں میں گم رہا میں
خدا کے سامنے گویا نہ تھا میں!
نہ دیکھا آنکھ اٹھا کر جلوۂ دوست
قیامت میں تماشا بن گیا میں!